بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کی جانب سے مسلمان کھلاڑی محمد شامی کی حمایت کرنے پر انہیں ان کی 10 ماہ کی بیٹی کی ’ریپ‘ کی دھمکی دے دی گئی۔
متعدد بھارتی ٹوئٹر صارفین نے بتایا کہ پاکستان سے شکست کے بعد انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے بھارتی ٹیم اور خاص طور پر مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر ان کی حمایت کرنے کے بعد ویرات کوہلی کو دھمکی دی گئی۔
محمد شامی کو اس وقت سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں غدار وطن کہا گیا تھا جب کہ بھارتی ٹیم کو پاکستانی کرکٹ ٹیم نے 24 اکتوبر کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
شکست کے بعد بھارت میں انتہاپسندوں نے واحد مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو غدار کہتے ہوئے انہیں پاکستان چلے جانے کے طعنے بھی دیے تھے۔
محمد شامی پر تنقید پر کئی سیاسی، سماجی و شوبز شخصیات سامنے آئی تھیں اور ویرات کوہلی نے بھی ان کا دفاع کرتے ہوئے ان کا ساتھ دیا تھا۔
ویرات کوہلی کی جانب سے بھی محمد شامی کا ساتھ دیے جانے پر ایک انتہاپسند نے انہیں ان کی بیٹی کے ’ریپ’ کی دھمکی دی۔
کانٹینٹ کریئٹر اور صحافی اینڈرے بورگس نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ محمد شامی کی حمایت کرنے کے بعد ویرات کوہلی اور انوشکا شرما کی 10 ماہ کی بیٹی ’ومیکا‘ کو ’ریپ‘ کی دھمکی دی گئی۔
انہوں نے بچی کو دی جانے والی دھمکی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ سب کچھ اس ہندوستان میں ہو رہا ہے، جسے ہم نے خود ایسی نفرت کی جانب بڑھایا‘۔
خاتون صحافی سواتی چترویدی نے انوشکا شرما اور ویرات کوہلی کی کم سن بیٹی کو دھمکی دینے والے اکاؤنٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مذکورہ شخص کو جیل میں ڈالا جائے۔
انہوں نے لکھا کہ کم سن بیٹی کو دھمکی دینے کا عمل انہیں سخت تکلیف پہنچا رہا ہے اور یہ سب اس لیے کیا گیا کیوں کہ ویرات کوہلی نے اپنے ساتھی کھلاڑی کا ساتھ دیا۔
علاوہ ازیں کئی لوگوں نے محمد شامی کی طرح ویرات کوہلی پر بھی غصہ نکالا اور ان کے لیے نامناسب اور سخت زبان استعمال کی۔
ویرات کوہلی کے خلاف شروع کی گئی نفرت انگیز آن لائن مہم پر اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی ٹوئٹس کیں اور ویرات کے خلاف کی جانے والی ٹوئٹس کے اسکرین شاٹس شیئر کیے۔
ویرات کوہلی کے خلاف نفرت انگیز مہم 31 اکتوبر کو اس وقت تیز ہوئی جب بھارت اپنا دوسرا میچ بھی نیوزی لینڈ سے ہار گیا۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دونوں میچ بھارت ہار چکا ہے، جس کی وجہ سے ٹیم پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں
ایک تبصرہ شائع کریں