اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں آوارہ کتوں کو زہر دے کر تکلیف دہ طریقے سے ہلاک کرنے پر چیئرمین سی ڈی اے، وائلڈ لائف بورڈ اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے۔
سنیچر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے شہری کی جانب سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے اسلام آباد انتظامیہ سے جواب طلب کیا.
عدالتی حکم نامے کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے، چیئر پرسن اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ اور میئر میٹرو پولیٹن کارپوریشن اپنے نمائندوں کے ذریعے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر وضاحت پیش کریں۔
عدالت کی جانب سے جاری حکم نامے کے مطابق ’جانوروں کو تکلیف سے مارنے سے روکا گیا تھا جبکہ آوارہ کتوں کے حوالے سے پالیسی مرتب کرنے کے احکمات جاری کیے گئے تھے، اور یہ توقع ظاہر کی گئی تھی کہ پالیسی مرتب کرتے وقت بین الاقوامی طریقہ کار اور اسلامی تعلیمات کو مد نظر رکھا جائے گا۔‘
عدالت نے کہا کہ ’چیئر پرسن وائلڈ لائف بورڈ اس عدالت کو مطمئن کریں کہ عدالتی احکامات کے مطابق آوارہ کتوں کو تکلیف سے بچانے کے لیے کیا پالیسی بنائی گئی تھی اور وضاحت دیں کہ عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے کے ذمہ داران کے خلاف کیوں نہ قانونی کارروائی کی گئی۔‘
عدالت نے 16 نومبر کو کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں
ایک تبصرہ شائع کریں